نئی دہلی، 27؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )دہلی ہائی کورٹ نے آج دہلی حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ہائی کورٹ کے ایک جج کے عبوری فیصلہ پر روک لگانے کی اپیل کی گئی تھی۔واضح رہے کہ ایک جج نے اپنے عبوری فیصلہ میں نرسری میں داخلے کے لیے اسکول سے دوری کے پیمانے پر روک لگادی تھی۔چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا ڈھینگرا سہگل کی بنچ نے سنگل جج کو درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنے کو کہا۔بنچ نے کہاکہ ہم نے درخواست (دہلی حکومت کی )کو مسترد کر دیا ہے،حالانکہ ہم نے سنگل جج کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواستوں (دہلی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی)پر جتنی جلدی ممکن ہو، فیصلہ کریں۔بنچ نے یہ بھی کہا کہ سنگل جج کو اپنے عبوری فیصلہ میں کئے گئے تبصرہ کو ذہن میں رکھ کر آگے نہیں بڑھنا چاہیے ۔بنچ 14؍فروری کے سنگل جج کے عبوری فیصلہ کے خلاف دائر عام آدمی پارٹی حکومت کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔سنگل جج نے دہلی حکومت کے نرسری داخلے کے نئے قوانین پر روک لگاتے ہوئے کہا تھاکہ ایک طالب علم کے تعلیمی مستقبل کو صرف اس بات سے طے نہیں کیا جا سکتا کہ نقشے پر اس کی حالت کہاں ہے؟جسٹس منموہن نے اس پیمانے کو منمانا اور امتیاز کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے صرف ان والدین کو فائدہ ہو گا جو اچھے پرائیوٹ اسکولوں کے قریب رہتے ہیں۔